جب آپ فزلیب یعنی فزکس لیب کی تجربہ گاہ کی ورک شاپ میں داخل ہوتےہیں تو خرّادمشین کے عین پیچھےآپ کو نظیری کا یہ بے نظیر شعر خوبصورت خطاطی میں لکھانظر آئےگا۔
نِیست درخُشک وتر بیشہِ من کوتاہی
چُوبِ ہرنخل کہ منبرنہ شود، دارکُنم
اس کامطلب بڑا دلچسپ ہے۔ شاعر فرماتےہیں کہ میرے صحرا میں کوئی بھی خُشک یا تر چیز ایسی نہیں جو بے کار ہو۔اگر میں دیکھوں کہ کسی درخت کی لکڑی منبر ومخراب جیسی شاندار چیز بننےکےقابل نہیں، تو میں اُسے بھی استعمال میں لے آتاہوں، چنانچہ میں اُس سے دارِ مقتل بناڈالتاہوں۔
یہی وصف فزلیب میں میرے ساتھی حافظ محمد رضوان کاطُرّہِ امتیازہے۔ رضوان ایک تکنیک کارہیں جودھات، لکڑی اور گوناگوں قسم کے پلاسٹک کے سامان سے جیتےجاگتے،اُچھلتے کودتے،رواں دواں سائنسی آلات بناڈالتےہیں۔ہواکے دباؤکوقابومیں لاناہو، اپنی مرضی کےاوقات میں کوئی صوتی آہنگ بجانا ہو، بظاہر نامانوس آلات کو آپس میں بے عیب انداز میں جوڑ دینا ہو، یا کوئی نہایت پیچیدہ آلہ بنانا ہو جو پچاس ہزاروولٹ سہہ سکنے کی صلاحیت رکھتاہواور ایک منٹ میں ایک مائکرولیٹر جتنا مائع کسی اور مائع میں تحلیل کرنے کی قابلیت رکھتاہو، تورضوان صاحب ایک ہنرمند تخلیق کار کی طرح نمودار ہوں گےاور سائنسدان کی ضرورت کو عملی جامہ پہنانے کےلیے کمرکس لیں گے۔ ڈیزائن سے لےکر، مٹیریل کے انتخاب اور جدید ترین مشینوں پہ ان کی تخلیق تک کے مراحل رضوان اور اُن کی ٹیم اِس خوبی سے سرانجام دیتےہیں کہ بےساختہ واہ کیے بغیر چارہ نہیں رہتا۔
اس طرح فزلیب کی ورکشاپ ہر ماہ لاکھوں روپے کی مالیت بچانےمیں کامیاب ہوتی ہے، وہ پیسہ جو بیرونِ ملک درآمدات پہ خرچ ہوناہوتاہے،اب کسی اور کام آتاہے۔ رضوان اور ہمارے دیگر ساتھیوں کے بنائےہوئے سائنسی آلات ہزاروں طلبہ وطلبات، خواہ وہ لمز میں ہوں یا اُس سے باہر، استعمال کرچکے ہیں۔ ہماری تحقیق سرگرمیاں بھی اس تکنیکی مدد کےبغیر نامکمل بلکہ ناممکن ہیں ۔
مجھے دلی خوشی ہےکہ حافظ محمد رضوان لمز یونیورسٹی کی طرف سے جاری کردہ بہترین خدمت کے پہلےاعزاز کے مستحق قرار پائے۔ وہ واقعی اپنے دستِ ہنر سےمسِ خام کوکندن بنادیتےہیں۔مجھے ان کے ساتھ کام کرنے میں فخر محسوس ہوتاہے اور میں ان کی مزید ترقی کےلیے دُعاکرتارہوں گا۔
محمد صبیح انور
پروفیسر فزکس،لمز