Post Date
Oct 6 2021

چھوٹی سی آشا، ذروں کو چھونے کی آشا - اسکیننگ الیکٹرون مایکروسکوپ پہ تین روزہ تربیتی مشق

انسانی عقل و دانش نے کئی مرتبہ سینکڑوں دریاؤں کو سینکڑوں کوزوں میں بند کرنے کی ہمّت کی ہے۔ لیکن کیا اسی کوزے میں پوری کائنات کو بھی بند کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟ لگتا ہے کائنات میں تو یہ کام ازلوں سے جاری و ساری ہے، گویا ایک شاندار انجمن ہر ذرّے میں موجود ہے ،

 

دلِ ہر قطرہ میں ہے سازِ “اناالبحر”

 

sem

 

قدرت کی فراست یقیناً بے مثال ہے! ان مخفی پرتوں سے پردہ اٹھانے کے لیے انسان کئی سو سالوں سے بے چین رہا ہے۔ ٹیکنالوجی میں جدت کے آنے سے ہمارا کام کافی حد تک آسان ہو چکا ہے۔ اس جدت کی ایک لازوال مثال اسکیننگ الیکٹرون مایکروسکوپ ہے, جس کی باریک بینی سے چھوٹے سے چھوٹا ذرّہ بھی چھپ نہیں سکتا۔

لمز کے اسکول برائے سائنس اور انجینئرنگ میں مرکزی لیب نصب ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں جدید ترین تحقیقی آلات کے گٹھ جوڑ سے تحقیق دان دن رات  پیچیدہ تجربات کو سرانجام دیتے ہیں اور سحر آمیز نتائج حاصِل کرتے ہیں۔ یوں معلوم ہوتا ہے کہ انسان جب حقیقت کی کھوج میں مصروف ہو جاتا ہے تو ہر قسم کی سماجی و ثقافتی رکاوٹوں کو بالائے طاق رکھ کر دیگر متجسس اشخاص تک رسائی کرنے کی پوری کوشش کرتا ہے کہ،

 

مشرق سے ہو بیزار نہ مغرب سے حذر کر

فِطرت کا اشارہ ہے کہ ہر شب کو سحر کر

 

sem

 

sem

اس جستجو کا ایک مظہرحال ہی میں منعقد کی جانے والی تین روزہ تربیتی مشق کے دوران دیکھنے کو مِلا، جس میں مختلف تعلیمی و تحقیقی اداروں سے لوگوں نے شرکت کی۔

دراصل اس مشق میں اسکیننگ الیکٹرون مایکروسکوپ کے مختلف پہلوؤں کو قریب سے جانچا گیا۔ مایکروسکوپ کے پرزوں کی فعالیت سے لے کر نمونوں کو نصب کرنے کے جدید اور مؤثر طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ ہر نشست کے آخر میں شرکا کو بین الاقوامی سطح کے مائہ ناز سائنسدانوں کی گفتگو سے مستفید ہونے کا موقع مِلا۔ ان میں لمز سے ڈاکٹر سلمان نوشیر ارشد اور امریکہ سے ڈینیل فیفر شامِل ہیں۔

اس مشق میں کُل ۱۲ لوگ شریک ہوئے، جن میں پی-ایچ-ڈی اور ایم-فل طلبہ بھی شامل تھے۔ شرکا نے تربیتی مشق کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوے بتایا کہ یہ ورکشاپ اُن کے تکنیکی ہنر کو مزید نکھارنے میں موثر ثابت ہوگی۔ شرکا نے مرکزی لیب کےتحقیقی آلات کو باقاعدگی سے استعمال کرنے پر لمز کی قیادت کی دُور اندیشی کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں اس نوعیت کی مزید تقریبات منعقد ہوتی رہنی چاہییں۔

شعبہِ طبعیات سے وابستہ ڈاکٹر عطاء الحق نے اس مشق کو ترتیب دیا اور ان کے دیگر ساتھی، بالخصوص ڈاکٹر مرتضیٰ سلیم، ڈاکٹر کمیل عباس اور سیّد زاجِف حسین نے ایک موثر لائحہ عمل کے تحت اپنی تکنیکی مہارت سے سب شرکا کو مستفید کیا۔

مرکزی لیب کے بارے میں مزید جاننے کی لیے کلِک کریں

sem

 

sem